آپریشن بنیان المرصوص: پاکستان کا بھارت کی چھبیس فوجی تنصیبات پر کامیاب حملہ

0

نیوز ڈیسک

اسلام آباد: پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزیوں کے جواب میں ایک مربوط اور کامیاب پیشگی کارروائی کے تحت “آپریشن بنیان المرصوص” کا آغاز کرتے ہوئے دشمن کی متعدد اہم فوجی تنصیبات کو مؤثر طور پر نشانہ بنایا ہے۔ ان تنصیبات میں ہوائی اڈے، میزائل ذخائر اور جدید روسی ساختہ فضائی دفاعی نظام S-400 شامل ہیں۔

دفاعی ذرائع کے مطابق، بھارت کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب جالندھر کے ضلع میں واقع اُدھم پور کے مقام پر نصب S-400 Triumf ایئر ڈیفنس سسٹم مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ یہ کارروائی پاکستان فضائیہ کے JF-17 تھنڈر طیاروں کے ذریعے ہائپر سونک میزائل ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے انجام دی گئی، جس کے باعث یہ نظام مکمل طور پر ناکارہ ہو گیا۔

S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کیا ہے؟

اکتوبر 2018 میں، بھارت نے روس سے 5.43 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے کے تحت S-400 سسٹم کے پانچ سکواڈرن حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ نظام 400 کلومیٹر کی دوری تک فضائی اہداف کو تباہ کرنے اور 600 کلومیٹر تک ان کا سراغ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

S-400 تین مرکزی اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے:

میزائل لانچر

ایک طاقتور ریڈار

کمانڈ و کنٹرول مرکز

یہ نظام بیک وقت 36 اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جن میں تیز رفتار بیلسٹک میزائل اور دیگر فضائی خطرات شامل ہیں۔ اب تک بھارت نے ان میں سے تین سکواڈرن تعینات کیے ہیں:

پہلا سکواڈرن 2021 میں پٹھانکوٹ (پنجاب)

دوسرا 2022 میں سکم (لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب)

تیسرا 2023 میں راجستھان و گجرات کے سرحدی علاقوں میں

باقی دو سکواڈرن کی تعیناتی 2025-2026 تک متوقع ہے۔ بھارت نے یہ نظام چین اور پاکستان جیسے “اسٹریٹجک خطرات” کے تناظر میں حاصل کیا تھا، اگرچہ اسے امریکی پابندیوں کا بھی سامنا رہا۔

پاکستان کا مؤثر جوابی وار

پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزیوں کے جواب میں “آپریشن بنیان المرصوص” کے تحت گائیڈڈ میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کی حساس اور کلیدی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ عسکری ذرائع کے مطابق، “فتح-2” میزائلوں کے ذریعے بیاس کے علاقے میں برہموس کروز میزائلوں کا ذخیرہ تباہ کیا گیا، جس سے ایک شدید آگ بھڑک اٹھی۔ سیٹلائٹ تصاویر میں تباہی کے آثار اور دھواں صاف نظر آیا۔

مذید پڑھیں: https://thepenpk.com/operation-bunyan-um-marsus-pakistan-hits-26-indian-military-sites-in-precision-attacks/

ادھم پور کا ایک ایئر بیس اور اس سے منسلک فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے، جب کہ پٹھانکوٹ میں ایک براہِ راست میزائل حملے کے نتیجے میں ایئر فیلڈ کو شدید نقصان پہنچا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، سری نگر کے ایک ہوائی اڈے پر حملے میں 20 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔

چنڈی گڑھ میں اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا گیا، اور دہلی کے قریب ایک میزائل کو دورانِ پرواز روک دیا گیا، جس کے بعد پورے شہر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

جالندھر، راجستھان، اور گجرات میں متعدد ہوائی اڈے اور فوجی تنصیبات تباہی سے دوچار ہوئیں جن کا ابتدائی تخمینہ جاری ہے۔

علاوہ ازیں، پاکستانی ڈرونز کو نئی دہلی کی فضاؤں میں دیکھا گیا، جب کہ فیروزپور میں ایک ڈرون حملہ بھی ریکارڈ کیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، پاکستان نے مجموعی طور پر 26 مختلف مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔

ایک اور واقعے میں، راجوری میں ایک سینئر بھارتی افسر ہلاک ہوا، جبکہ دہرنگیاری میں توپ خانے کی پوزیشنز اور نگروٹا (مقبوضہ کشمیر) میں ایک برہموس میزائل ذخیرہ گاہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔

علاقائی اثرات اور بڑھتی ہوئی کشیدگی

یہ تمام کارروائیاں ایک بڑے سائبر حملے کے بعد سامنے آئیں، جس نے بھارت کے تقریباً 70 فیصد بجلی کے نظام کو متاثر کیا۔ اگرچہ کسی ملک نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، بھارتی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کسی ریاستی ادارے کی پشت پناہی سے کیا گیا۔

پاکستانی عسکری ذرائع کے مطابق، یہ حملے بھارت کی مسلسل جارحیت اور پاکستان کی خودمختاری کو درپیش خطرات کے ردعمل میں کیے گئے۔ بھارت نے تاحال کوئی باضابطہ ردِعمل جاری نہیں کیا، تاہم نئی دہلی میں ہنگامی سیکیورٹی اجلاس جاری ہیں۔

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فوجی نقل و حرکت میں اضافہ ہو چکا ہے اور شمالی بھارت میں فضائی سرگرمیاں غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.