کیا آپ کے بچے کا بستر اُس کی صحت کے لیے خطرہ بن سکتا ہے؟

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ بچوں کے اردگرد موجود کیمیکل، خصوصاً ان کے بستروں اور بیڈ رومز میں پائے جانے والے عناصر، نیند کے دوران ان کے دماغ کی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

بچوں کے بستر میں نقصان دہ مادوں کی موجودگی

حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کے گدوں اور کمروں میں ایسے نقصان دہ کیمیکل موجود ہیں جو نیند کے دوران ان کے جسم میں جذب ہو سکتے ہیں۔

ان میں پولیمرز شامل ہیں جنہیں فیتھلیٹس کہا جاتا ہے، جو گدے کو نرم اور آرام دہ بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ فلیم ریٹارڈنٹس اور دیگر کیمیکلز بھی شامل ہیں۔

بچوں کی صحت پر خطرناک اثرات

کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے محققین نے بتایا کہ یہ کیمیکل بچوں کی اعصابی نشوونما، تولیدی صحت، اور ہارمونز کے توازن پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔یہ مادے استھما (دمہ)، بانجھ پن اور یہاں تک کہ کینسر جیسے امراض سے بھی منسلک ہو سکتے ہیں۔

نیند کی اہمیت اور دماغی نشوونما

تحقیق کی سینئر مصنفہ پروفیسر میریام ڈائمنڈ کے مطابق نوزائیدہ اور شیرخوار بچوں کی دماغی نشوونما کے لیے نیند نہایت اہم ہے۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6690

تاہم، تحقیق سے معلوم ہوا کہ بیشتر گدوں میں ایسے کیمیکل موجود ہیں جو بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

مینوفیکچررز اور پالیسی سازوں کے لیے انتباہ

محققین نے مینوفیکچررز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گدوں میں شامل کیمیکلز کی مکمل جانچ پڑتال کریں تاکہ یہ تصدیق ہو سکے کہ وہ کیمیکل فری اور بچوں کے لیے محفوظ ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے تجویز دی کہ کھلونوں اور دیگر مصنوعات میں استعمال ہونے والے نقصان دہ پلاسٹی سائزرز پر بھی سخت پابندیاں عائد کی جائیں۔

بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کی ضرورت

یہ تحقیق پالیسی سازوں کے لیے ایک انتباہ ہے کہ وہ فوری اقدامات کریں تاکہ بچوں کے بستروں کو محفوظ، غیر زہریلا اور صحت مند نیند کے قابل بنایا جا سکے، جو ان کی بہتر ذہنی اور جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.