اسلام میں عورت کا مقام اور مرد کی ذمہ داری کیا؟

طلحہ زبیر

0

اسلام آباد:اللہ تعالیٰ نے عورت کو بےانتہا طاقت، ہمت اور حوصلے سے نوازا ہے۔ عورت نہ صرف برداشت اور رحم کا مجموعہ ہے بلکہ محبت اور خلوص کی بھی ایک خوبصورت مخلوق ہے۔
یہ وہ جذبات ہیں جو گھروں کو جوڑتے ہیں، رشتوں کو مضبوط کرتے ہیں اور خوابوں کو حقیقت میں بدلتے ہیں۔

مردوں میں یہ جذبات موجود ہیں مگر عام طور پر عورتوں کی نسبت کم ہوتے ہیں۔ کسی صنف کی برتری کا دعویٰ نہیں کر رہا، کیونکہ مرد و عورت دونوں میں اچھائی اور برائی دونوں صفات پائی جاتی ہیں۔

تاہم، ایک بات یقینی ہے کہ وہی مرد حقیقی معنوں میں مرد کہلاتا ہے جو عورت کی عزت کرے۔عورت کی عزت مرد کے رتبے کو بڑھاتی ہے اور اسے بلند مقام عطا کرتی ہے۔
قرآن و حدیث میں عورت کو ایک بلند مقام دیا گیا ہے، اور اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ چند ناواقف یا غلط فہم لوگ اس عظیم مقام کو نقصان پہنچائیں اور مرد کو بدنام کریں۔

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اللہ نے دونوں صنفوں کو مخصوص عزت دی ہے، اور کسی بھی مرد کی توہین سے کوئی عورت باوقار نہیں رہ سکتی کیونکہ یہ اس کی اپنی شخصیت کا عکس ہوتا ہے۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6728
جو لوگ اسلام کو بدنام کرتے ہیں یا اسے دہشت گردی سے جوڑتے ہیں، شاید وہ بھول گئے ہیں کہ اسلام کی آمد سے پہلے اس معاشرے میں زندہ لڑکیوں کو دفن کر دیا جاتا تھا، اور اسلام نے ہی عورت کو عزت و وقار بخشی ہے۔

عورت کی سب سے بڑی قربانی اس کا اپنے گھر اور اپنے آشیانے سے جدائی ہے۔ وہ لمحہ جب اس کے والد اور بھائی، جن کی محبت اس کی زندگی کا سہارا تھے، اس کے ساتھ نہیں ہوتے۔

وہ اکیلی نئی دنیا میں قدم رکھتی ہے جہاں ہر رشتہ اس کے لیے اجنبی ہو جاتا ہے۔ یہ سفر تنہا شروع ہوتا ہے، اور یہاں مرد کی تربیت، کردار اور رویہ عورت کی زندگی بدل دیتا ہے۔اگر مرد اپنی ذمہ داری نبھائے، تو عورت کا گھر خوشحال اور رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔

آج کے معاشرے میں ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ عورت اور مرد دونوں کا مقام برابر اور اہم ہے۔ عزت اور وقار دونوں کے لیے احترام لازمی ہے۔ اس معاشرتی توازن کو قائم رکھنا ہی حقیقی ترقی کی بنیاد ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.