کراچی:مقبول ڈرامہ سیریل “کبھی میں کبھی تم” اپنے شاندار سفر کے اختتام کی جانب بڑھا، جس کی آخری قسط سینما گھروں میں پیش کی گئی۔
اس ڈرامے نے ناظرین کو اپنی دلکش کہانی، دلچسپ کرداروں اور بے مثال اداکاری سے لمحہ بہ لمحہ محظوظ کیا، اور اب اس کا آخری ایپی سوڈ بڑی اسکرین پر دکھایا گیا، جس نے تمام مداحوں کو ایک جذباتی اور یادگار تجربہ فراہم کیا۔
ڈرامہ کی پوری کاسٹ نے کراچی کے ایک سینما ہال میں اس کا اختتام دیکھا، اور ڈرامہ کے خوشگوار اختتام نے مداحوں کو خوش کردیا۔
“کبھی میں کبھی تم” کی آخری قسط 5 نومبر کو ٹی وی چینل اور سینما ہالز میں دکھائی گئی، جبکہ یوٹیوب پر بھی اس قسط کو براہ راست نشر کیا گیا۔
ڈرامے کا آغاز جولائی کے پہلے ہفتے میں ہوا تھا اور یہ ہر ہفتے میں دو دن، پیر اور منگل کو رات 8 بجے نشر ہوتا تھا۔
اس ڈرامے کے ذریعے فہد مصطفیٰ نے ایک دہائی بعد ڈراموں میں واپسی کی اور انہوں نے پہلی بار ہانیہ عامر کے ساتھ سکرین شیئر کی۔اس ڈرامے میں فہد مصطفیٰ نے مصطفیٰ اور ہانیہ عامر نے شرجینہ کا کردار نبھایا۔
ڈرامے میں ایک ہی خاندان کی کہانی مختلف زاویوں سے دکھائی گئی، اور اس کی مقبولیت میں اس کے مضبوط کرداروں، دلچسپ کہانی اور دلچسپ مکالموں نے اہم کردار ادا کیا۔
“کبھی میں کبھی تم” نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات سمیت ان تمام ممالک میں مقبول رہا جہاں اردو زبان بولی یا سمجھی جاتی ہے۔
ڈرامے کی آخری اقساط میں ایسا تاثر دیا جا رہا تھا کہ شاید فہد مصطفیٰ کے کردار کو خودکشی کرتے دکھایا جائے گا یا ہانیہ عامر کا کردار ان سے علیحدہ ہوجائے گا، مگر اختتام پر دونوں کو ایک کامیاب میاں بیوی کے طور پر دکھایا گیا، جس پر شائقین خوش ہوگئے۔
اس ڈرامے میں فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر نے میاں بیوی کے کردار نبھائے، جن کے درمیان ابتدا میں متعدد غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔
تاہم، وقت کے ساتھ دونوں نے ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھا اور آخرکار محبت اور افہام و تفہیم کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارنے لگے۔
ان کے اس رشتہ داری کی مضبوطی نے شائقین کو متاثر کیا۔ اس ڈرامے کی خاص بات ایک شوہر اور بیوی کی طرف سے ایک دوسرے کو سپورٹ کرنا تھی، جس سے ان دونوں کے کردار ایک مثال بن گئے۔
اس ڈرامے میں فہد مصطفیٰ، ہانیہ عامر، جاوید شیخ، بشریٰ انصاری، نعیمہ بٹ، اریج چوہدری اور عماد عرفانی جیسے اداکاروں نے اپنی شاندار اداکاری کا مظاہرہ کیا، جب کہ کہانی فرحت اشتیاق نے لکھی اور ہدایات بدر محمود نے دیں۔
ڈرامے کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں ایک لاپرواہ لڑکے کو دکھایا گیا ہے، جو شادی کی ذمہ داری اٹھانے کے بعد اپنے حالات کو بہتر بناتا ہے، اور کامیاب انسان کے طور پر اپنی بیوی کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کرتا ہے۔
یہ کہانی کئی لوگوں کے لیے سبق آموز رہی، خاص طور پر شوہر اور بیوی کے رشتہ کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
تاہم، اس ڈرامے کے اثرات اس حد تک بھی پہنچے کہ پاکستان میں ایک خاتون کو شوہر نے صرف اس لیے طلاق دیدی کیونکہ وہ یہ ڈرامہ دیکھ رہی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں 30 سالہ ثمینہ نامی خاتون نے بتایا کہ وہ “کبھی میں کبھی تم” دیکھ رہی تھی جب اس کے شوہر نے غصے میں آکر ٹی وی توڑ دیا اور کہا کہ وہ صرف ڈرامے دیکھتی رہتی ہے، اور پھر اسے طلاق دے دی۔
خاتون نے بتایا کہ اس کی کوئی اولاد نہیں ہے اور وہ ڈرامہ دیکھ کر اپنا وقت گزارتی تھی۔ طلاق دینے سے پہلے شوہر نے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ثمینہ کا کہنا تھا کہ اب وہ دوسری شادی کرنا چاہتی ہے، اور اس کے لیے وہ ایسے شوہر کی تلاش میں ہے جو اسے عزت دے، چاہے اس کی عمر زیادہ ہو یا کم، اس سے فرق نہیں پڑتا۔