اسلام آباد:امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس نے شکست تسلیم کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی پر ٹیلیفون کر کے مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کو تسلیم کرنا جمہوریت کا حصہ ہے اور ہارنے کے باوجود شکست قبول کرنا ضروری ہے، کیونکہ جمہوریت اور آمریت میں یہی فرق ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اقتدار کی منتقلی کے عمل کو یقینی بنانے کی عزم کا اظہار کیا اور ملک کو متحد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بائیڈن نے ٹرمپ کو جیت پر مبارکباد دی اور وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی دعوت دی۔ بائیڈن جمعرات کو امریکی عوام سے خطاب بھی کریں گے۔
امریکہ میں ایک بار پھر ٹرمپ کی حکومت قائم ہوئی ہے۔ کملا ہیرس اس بار انتخاب ہار گئیں اور ٹرمپ نے دوسری بار امریکی صدر کا عہدہ سنبھال لیا۔
ٹرمپ کے حامیوں نے جیت کا جشن منایا اور خود ٹرمپ بھی کامیابی پر خوشی سے جھوم اُٹھے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5002
صدارتی انتخاب میں ٹرمپ نے 538 الیکٹورل ووٹ میں سے 292 جبکہ کملا ہیرس نے 226 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے۔ ٹرمپ نے 7 میں سے 4 سوئنگ ریاستوں میں کامیابی حاصل کی۔
ایوان نمائندگان میں ریپبلکنز نے 201 سیٹیں جیتیں جبکہ ڈیموکریٹس کو 183 سیٹیں ملیں۔ امریکی سینیٹ میں بھی ریپبلکنز کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم، بینجمن نیتن یاہو نے امریکی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کر کے انہیں جیت پر مبارکباد دی۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کے مطابق نیتن یاہو ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرنے والے پہلے عالمی رہنما ہیں۔
نیتن یاہو اور ٹرمپ کی گفتگو انتہائی دوستانہ اور گرمجوشی پر مبنی رہی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران کے حوالے سے درپیش خطرات پر بات چیت کی۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس کے مطابق، دونوں نے اسرائیل کی سیکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔