رستم میں غیرت کے نام پر لڑکے اور لڑکی کا قتل

عمران ٹکر

0

مردان:مردان کی تحصیل رستم میں غیرت کے نام پر ایک المناک واقعہ پیش آیا، جس میں ایک نوجوان لڑکے اور لڑکی کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ سنگین جرم لڑکی کے والد نے انجام دیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم نے لڑکی اور لڑکے کو قریبی کھیتوں میں لے جا کر فائرنگ کر کے قتل کیا۔ واردات کے بعد ملزم، جو کہ لڑکی کا والد تھا، موقع سے فرار ہو گیا۔

رستم پولیس نے دوہرے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کو جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یہ واقعہ غیرت کے نام پر ہونے والے جرائم کی سنگینی کو اجاگر کرتا ہے اور معاشرے میں ایسے رجحانات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت کو نمایاں کرتا ہے۔

انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق، پاکستان میں خواتین کے خلاف جرائم کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6003

اس سے پہلے بھی غیرت کے نام پر قتل کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، اور بدقسمتی سے یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ یہ واقعات معاشرتی رویوں اور قانون کی عملداری پر سوالیہ نشان کھڑے کرتے ہیں۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال جنوری سے نومبر تک ملک بھر میں غیرت کے نام پر تین سو بانوے خواتین کو قتل کیا گیا۔

ان میں سے پنجاب میں ایک سو اٹسٹھ، سندھ میں ایک سو اکاون، خیبر پختونخوا میں باون، بلوچستان میں انیس، جب کہ اسلام آباد سے دو کیسز رپورٹ ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ایک تشویشناک امر ہے۔
تاہم، ان کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ اب ایسے واقعات زیادہ تیزی سے رپورٹ ہو رہے ہیں، جو ایک مثبت پیش رفت ہے لیکن اس کے ساتھ قانون کے موثر نفاذ کی اشد ضرورت ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.