پشاور:خیبر پختونخوا میں جانوروں کے تحفظ اور بہتر افزائش نسل کے حوالے سے نئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں، ‘خیبر پختونخوا اینیمل ویلفیئر بل 2024’ اور ‘لائیو سٹاک بریڈنگ سروس بل 2024’ صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیے گئے ہیں۔
یہ بل نہ صرف جانوروں پر تشدد کے خلاف تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم ہیں بلکہ ان کی صحت مند افزائش نسل کے لیے بھی راہیں ہموار کرتے ہیں۔
محکمہ لائیوسٹاک کے مطابق، ان دونوں قوانین میں جانوروں کے تحفظ اور افزائش نسل کے حوالے سے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جبکہ ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں بھی شامل ہیں۔
مجوزہ بل کے تحت پالتو جانوروں پر تشدد اور ان سے زیادہ مشقت لینے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
نئے قانون کے مطابق، گدھے، گھوڑے، خچر، گائے، بیل، اونٹ اور دیگر پالتو جانوروں پر زیادہ وزن لادنے پر پابندی ہوگی۔
خلاف ورزی کی صورت میں ‘اینیمل ویلفیئر ایکٹ’ کے تحت ملزم کو 3 ماہ قید یا 50 ہزار روپے جرمانہ، یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
جانوروں پر تشدد کے خلاف بل میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، جس کے تحت جانوروں پر تشدد کرنے والوں کے لیے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ تک کا قانون شامل ہے۔
اس کے علاوہ، جانوروں کو لڑانے والوں کے لیے 3 ماہ قید کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔
نئی قانون سازی کے بعد جانوروں پر تشدد یا ان کے حقوق کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ کرے گا۔
حیوانات کے علاج کے لیے بھی معیارات مقرر کیے گئے ہیں، جس کے تحت لائسنس یافتہ ماہر امراض حیوانات کا ہونا ضروری ہے۔
خیبر پختونخوا بریڈنگ سروس کے تحت معیاری افزائش نسل نہ کرنے کی صورت میں محکمہ کو مویشی ضبط کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، اور جانوروں کو پالنے کے لیے رجسٹریشن اور سرٹیفکیٹ لینا لازمی ہوگا۔