اسلام آباد:دنیا میں دل کی بیماریوں کے علاج کے لیے سائنس میں ایک نیا انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے۔
حال ہی میں امریکی سائنسدانوں نے دنیا کا سب سے چھوٹا پیس میکر تیار کیا ہے، جو سرجری کے بغیر دل کی دھڑکن کو بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یہ پیس میکر اتنا چھوٹا ہے کہ یہ سرنج کی نوک میں فٹ ہو سکتا ہے اور انجیکشن کے ذریعے جسم میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے تیار کردہ یہ پیس میکر خاص طور پر اُن مریضوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو عارضی طور پر دل کی دھڑکن میں مدد کی ضرورت رکھتے ہیں، خاص طور پر نومولود بچوں کے لیے جو پیدائش کے بعد دل کے نقائص کا سامنا کرتے ہیں۔
پیس میکر کی خصوصیات کیا ہیں؟
اس پیس میکر کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اسے کسی بھی قسم کی بیٹری یا تار کی ضرورت نہیں ہوتی، اور یہ روشنی سے توانائی حاصل کرتا ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6690
جب دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی محسوس ہوتی ہے، تو ایک چھوٹا وائرلیس ڈیوائس جو مریض کے سینے پر لگایا جاتا ہے، روشنی خارج کرتا ہے۔
یہ روشنی جلد، ہڈی اور پٹھوں سے گزر کر دل میں نصب پیس میکر کو متحرک کر دیتی ہے۔
یہ پیس میکر چند دنوں میں خون میں جذب ہو جاتا ہے، جس کے بعد مریض کو کسی اضافی سرجری کی ضرورت نہیں پڑتی۔
اگرچہ اس پیس میکر کی موٹائی صرف ایک ملی میٹر ہے، مگر اس کی کارکردگی روایتی پیس میکر جتنی ہی مؤثر ہے اور یہ ہر عمر کے مریضوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف، کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال میں ایک انیس سالہ مریض میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کا علاج جاری ہے۔
یہ بلوچستان میں رواں سال کانگو وائرس کا دوسرا کیس ہے، جبکہ کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والا پہلا مریض پشین سے تعلق رکھتا تھا۔