اسرائیل کی غزہ پر بمباری: کس طرح جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی؟

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:اسرائیل نے جنگ بندی کو توڑتے ہوئے غزہ پر شدید بمباری کی ہے۔ صیہونی طیاروں نے سحری کے وقت امریکی ساختہ بموں سے غزہ پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں چار سو تیرہ فلسطینی شہید ہوگئے اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔ شہداء میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

اسلامی جہاد کی تصدیق

اسلامی جہاد نے اپنے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کے ترجمان ناجی ابو سیف کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ وہ ابو حمزہ کے نام سے مشہور تھے اور اپنی اہلیہ سمیت شہید ہوئے۔

غزہ کی بمباری سے شہریوں پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر پر مسلسل بمباری کی، جس سے شہر مسلسل دھماکوں سے گونجتا رہا۔ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب لوگ اپنے گھروں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں میں سو رہے تھے۔

امریکی مداخلت اور اسرائیل کا موقف کیا؟

امریکا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملے سے قبل صدر ٹرمپ سے مشاورت کی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس نے اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کیا، جس کی وجہ سے اسرائیل نے حملہ کیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے امریکا کی مشاورت سے جنگ دوبارہ شروع کی ہے۔

حماس نے کیا ردعمل اختیار کیا؟

حماس نے عارضی جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کو “ہتھیار ڈالنے کا معاہدہ” مسلط کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔
حماس کے رہنما سامی ابو زہری نے امریکا کو شریک جرم قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل فلسطین میں اپنے باقی قیدیوں کی زندگیوں کی قربانی دے رہا ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کی دھمکیاں

اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سار کا کہنا ہے کہ حملے ایک دن کے لیے نہیں تھے بلکہ آئندہ بھی جاری رہیں گے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں سے فلسطینیوں کو انخلا کرنے کی دھمکیاں دی ہیں۔

عالمی برادری کی تشویش

اقوام متحدہ، روس، چین، فرانس، جرمنی، برطانیہ، یورپی یونین اور اٹلی سمیت دیگر ممالک نے اسرائیلی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
قطر، سعودی عرب، ایران، ترکیہ، مصر اور اردن سمیت دیگر ممالک نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6528

چین اور ترکیہ کا موقف

چین نے غزہ میں انسانی بحران کو مزید پھیلنے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اسرائیل کو دہشتگرد ریاست قرار دیا ہے۔

حوثیوں نے اسرائیل کے خلاف کس قسم کے جوابی حملے کئے؟

حوثیوں نے اسرائیل کے خلاف بحیرہ احمر میں امریکی بحری بیڑے اور جہازوں پر حملے شروع کر دیے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل بھی داغا گیا ہے۔

اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے

غزہ پر بمباری کے بعد اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔ مظاہرین نے وزیراعظم نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ قتل عام روکیں اور جنگ بندی معاہدہ کر کے اسرائیلی قیدیوں کو چھڑوائیں۔

غزہ میں قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کس نے کیا؟

اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے پچھلے تقریبا ڈیڑھ سال سے اسرائیلی سڑکوں پر مظاہرے کیے ہیں اور نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے بجائے قیدیوں کی محفوظ واپسی کے لیے جنگ بندی معاہدہ کیا جائے۔

بین گویر کی حکومت میں دوبارہ شمولیت

اسرائیل میں سخت گیر جماعت کے سربراہ بین گویر نے غزہ پر جنگ مسلط کرنے کے بعد دوبارہ حکومت میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بین الاقوامی مذمت کن ممالک نے کی؟

مالٹا، بلجیم اور سوئٹزرلینڈ کی حکومتوں کی جانب سے اسرائیلی حملوں کی مذمت کے بیانات سامنے آئے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ نے بھی فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.