کیا دنیا چاکلیٹ سے محروم ہونے والی ہے؟

0

ویب ڈیسک

تیزی سے پھیلنے والے وائرس نے چاکلیٹ کی دنیا کو خطرے میں ڈال دیا ہے

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، دنیا کی نصف سے زیادہ چاکلیٹ گھانا اور کوٹ ڈی آئیور سے آنے والے کاکا کے درختوں سے آتی ہے۔ بدقسمتی سے، مغربی افریقہ میں ان اہم درختوں کو ایک خطرناک وائرس تیزی سے ختم کر رہا ہے۔ اس تباہ کن وائرس کی وجہ سے، ماہرین کا خیال ہے کہ دنیا بھر میں چاکلیٹ کی پیداوار کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ متاثرہ درخت کوکو بینز پیدا کرتے ہیں، جو چاکلیٹ بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ گھانا میں، ایک حالیہ تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ کاکا کی فصلوں میں پھیلنے والے اس وائرس نے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔

میلی بگ کیڑا چاکلیٹ کی دنیا کو خطرے میں ڈال رہا ہے

تحقیق کے مطابق، میلی بگ نامی ایک چھوٹا کیڑا خراب اور متاثرہ کاکا کے درختوں کو کھاتا ہے۔ یہ کیڑا وائرس کو اپنے ساتھ لے کر چلتا ہے اور اسے صحت مند درختوں میں منتقل کرتا ہے۔ اس تباہ کن وائرس کی وجہ سے، متاثرہ درختوں کی ٹہنیاں اور پتے سوکھ جاتے ہیں اور ان کی نشو و نما رک جاتی ہے۔

رپورٹس بتاتی ہیں کہ متاثرہ درخت پہلے سال میں ہی اپنی پیداوار کم کر دیتے ہیں، اور چند سالوں میں مکمل طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔ اس وقت، مغربی افریقہ میں 250 ملین سے زیادہ کاکا کے درخت اس بیماری کا شکار ہو چکے ہیں۔

اس مسئلے کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے، ایک امریکی پروفیسر نے خبردار کیا ہے کہ یہ وائرس چاکلیٹ کی عالمی سپلائی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ کیڑے مار دوائیں اس وائرس کے خلاف مؤثر طریقے سے کام نہیں کرتیں۔

اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے، کسانوں کو متاثرہ درختوں کو کاٹنے اور ان کی جگہ وائرس سے لڑنے والے مزاحمتی درخت لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک مہنگا اور وقت طلب عمل ہے، اور یہ یقینی نہیں ہے کہ یہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کافی ہوگا یہ نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.