اسلام آباد:امریکی ماہرین نے حال ہی میں ایک طبی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات متعدد سنگین امراض کا سبب بن سکتے ہیں، بلکہ یہ کینسر کی مخصوص اقسام کو بھی بڑھا سکتے ہیں۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق، پلاسٹک کے ذرات نہ صرف پھیپھڑوں میں دائمی ورم پیدا کر سکتے ہیں بلکہ یہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرے کو بھی بڑھاتے ہیں۔
تین ہزار تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ
پلاسٹک کے ذرات پر ہونے والی تین ہزار تحقیقی رپورٹس کے تجزیے میں یہ معلوم ہوا کہ ان ذرات سے صحت کے بےشمار مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جن میں مرد و خواتین میں بانجھ پن، آنتوں کے کینسر، اور پھیپھڑوں کے افعال پر منفی اثرات شامل ہیں۔
پلاسٹک کے ذرات اور فضائی آلودگی
ماہرین کی تحقیق کےمطابق، مائیکرو پلاسٹک کے ذرات فضائی آلودگی سے متاثرہ علاقوں میں مضر صحت مادوں کے طور پر کردار ادا کرتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
کینسر کی عمومی اقسام
پھیپھڑوں کا کینسر دنیا بھر میں سرطان کی سب سے عام قسم ہے، جبکہ آنتوں کا کینسر تیسری عام ترین قسم ہے۔ محققین کے مطابق، پلاسٹک کے یہ ذرات ان دونوں اقسام کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔
تحقیق کا دائرہ کار
زیادہ تر تحقیقی رپورٹس میں جانوروں پر توجہ مرکوز کی گئی، تاہم محققین کا کہنا ہے کہ ان نتائج کا اطلاق انسانوں پر بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ انسان بھی پلاسٹک کے ذرات کی آلودگی کا سامنا کرتے ہیں۔
طبی اداروں کے لیے ہدایات
محققین نے طبی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ پلاسٹک کے ننھے ذرات کے نقصانات پر مبنی شواہد کا مزید جائزہ لیں اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
یہ تحقیق اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات نہ صرف ماحولیاتی خطرہ کا سبب بنتے ہیں بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5507