اسلام آباد:ایک عام زکام جو رائنو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، اس میں ناک بہنا، کھانسی، اور چھینکیں آنا شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اس زکام کی دیگر علامات میں گلے میں خراش، سردی لگنا، اسہال اور متلی بھی شامل ہیں۔
اگر علامات میں بہتری نہ آئے یا حالت مزید خراب ہو، یا پھر آپ کا بلغم صاف سے پیلے یا سبز رنگ میں تبدیل ہو جائے، تو نیچے دی گئی علامات کی صورت میں فوراً معالج سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
101°F بخار
اگر زکام کے دوران بخار ہو تو یہ معمولی بات ہے، لیکن اگر بخار مسلسل 101°F یا اس سے زیادہ ہو تو یہ اسٹریپ تھروٹ کی علامت ہو سکتا ہے۔ بیماری کے ابتدائی دنوں میں اسٹریپ تھروٹ والے افراد کو عموماً تیز بخار ہوتا ہے۔
کئی دنوں تک کم درجے کا بخار
یہ ضروری نہیں کہ ہر فرد کو تیز بخار ہو، لیکن اگر کسی کو مسلسل کم درجے کا بخار ہو تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتا ہے کہ آپ کا جسم زکام سے زیادہ لڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5986
الرجی اور زکام کی علامات میں فرق
الرجی اور زکام کی علامات مشترک ہو سکتی ہیں، مگر الرجی میں بخار شامل نہیں ہوتا۔ الرجی عام طور پر مخصوص موسموں میں ہوتی ہے، اور اگر یہ علامات مسلسل رہیں یا بڑھ جائیں تو یہ زکام کی علامت ہو سکتی ہے۔
جسم میں درد
زکام کی وجہ سے جسم میں درد ہو سکتا ہے، مگر یہ عام طور پر معمولی ہوتا ہے۔ نزلہ کی حالت میں پٹھوں اور جسم میں شدید درد ہو سکتا ہے۔
سینے میں درد یا سانس کی مشکلات
کھانسی کے دوران اگر سینے میں درد، سانس کی قلت، یا گھرگھراہٹ ہو، تو یہ عام طور پر اتنی شدید نہیں ہوتی۔ تاہم، یہ علامات برونکائٹس یا نمونیا کی ہو سکتی ہیں۔ برونکائٹس وہ حالت ہے جس میں پھیپھڑوں کی ہوا لے جانے والی ٹیوبوں کی سوزش ہوتی ہے، جبکہ نمونیا پھیپھڑوں کی سوزش کو کہا جاتا ہے۔
کپکپی لگنا
بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن کے آغاز پر جسم میں کپکپی لگ سکتی ہے۔ یہ حالت پٹھوں کی تیز حرکت سے پیدا ہوتی ہے، تاکہ جسم میں گرمی پیدا ہو سکے، اور پھر جسم معمولی درجہ حرارت پر آجاتا ہے۔ ان تمام علامات کی صورت میں فوری طور پر اپنے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔