اسلام آباد:پانی انسانی جسم کے لیے ایک ضروری جزو ہے، اور حمل کے دوران اس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس دوران پانی کا مناسب استعمال نہ صرف ماں کی صحت کو بہتر بناتا ہے بلکہ جنین کی نشوونما اور حفاظت کے لیے بھی اہم ہے۔
ماہرین کے مطابق، حمل کے دوران پانی ماں اور بچے دونوں کی صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
صحت مند نظام انہضام کے لیے ہائیڈریشن
مناسب ہائیڈریشن ایک صحت مند نظام انہضام کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے اور حمل کے عام مسائل جیسے قبض اور بواسیر کو روکتا ہے۔
خون کی مقدار میں اضافہ اور پانی کی ضرورت
حمل کے دوران خواتین کے خون کی مقدار میں تقریباً پچاس فیصد اضافہ ہو جاتا ہے، یہ اضافی خون پیدا کرنے کے لیے پانی انتہائی ضروری ہوتا ہے جو کہ بچے کو آکسیجن اور غذائیت فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
پانی کی کمی اور سنگین پیچیدگیاں
ماہرین کے مطابق، پانی کی کمی پیشاب کی نالی میں انفیکشن، قبل از وقت پیدائش سمیت دیگر سنگین پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
پانی اور جسم کا درجہ حرارت
رپورٹس کے مطابق، ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے حاملہ خواتین کو معمول سے زیادہ گرمی محسوس ہو سکتی ہے تو ایسے میں اچھی ہائیڈریشن اور پانی جسم کے درجۂ حرارت کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور زیادہ گرمی کو روکتا ہے۔
ورم کو کم کرنے میں پانی کا کردار
حمل کے دوران جسم کے کچھ حصوں پر سوجن معمول کی بات ہے، مناسب پانی کی مقدار ہونے کی وجہ سے ہاتھوں، پیروں اور ٹخنوں میں ضرورت سے زیادہ سوجن (ورم) کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پانی کی مطلوبہ مقدار
ماہرین کے مطابق عام طور پر حاملہ خواتین کو روزانہ کم از کم آٹھ سے بارہ کپ (چوسٹھ سے چھانوے اونس) پانی پینا چاہیے تاہم یہ مقدار خواتین کے رہن سہن، طور طریقوں، موسم اور کام کی نوعیت کے مطابق بدل سکتی ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6056