اسلام آباد:وہ افراد جو کان صاف کرنے کے لیے کاٹن بڈز استعمال کرتے ہیں اور اسے ایک آسان طریقہ سمجھتے ہیں، انہیں ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ کان میں طویل المدت اور شدید نوعیت کا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ عمل کان میں جمع ہونے والے مادے کو نکالنے کے بجائے اسے مزید اندر دھکیل دیتا ہے، جس کے نتیجے میں کان کے پردے کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ ٹنیٹس (کانوں میں آواز سننا) جیسی پریشان کن حالت بھی لاحق ہو سکتی ہے۔
ٹنیٹس کی علامات
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹنیٹس ایک ایسی حالت ہے جس سے برطانیہ میں تقریباً ایک کروڑ افراد متاثر ہیں، اور اس کی علامات میں کانوں میں سیٹی بجنا، گونجنا اور شور جیسی آوازیں شامل ہیں۔
برطانیہ کے ٹنیٹس اسپیشلسٹ فرینک میگارتھ کا کہنا ہے کہ تقریباً پانچ لاکھ افراد ایسی حالت سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے وہ نہ صرف اپنے کام پر جانے سے قاصر ہیں، بلکہ سونے اور روزمرہ کے کاموں میں بھی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ کان صاف کرنے کے لیے کاٹن بڈ کا استعمال ترک کریں اور ہمیشہ کسی ماہر سے مشورہ کریں۔
کاٹن بڈز کی ایجاد
انیس سو بیس کی دہائی میں پولش نژاد امریکی لیو گرسٹینزانگ نے کاٹن بڈ کی ایجاد کی تھی، جو اصل میں بچوں کی حفظان صحت کی مصنوعات کے طور پر متعارف کرایا گیا۔
یہ بڈز خاص طور پر نومولود بچوں کی صفائی کے لیے بنائے گئے تھے، اور ان سے بچوں کی ناف صاف کی جاتی تھی، جو آج بھی کچھ خواتین کرتی ہیں۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6033
اس کے علاوہ، کاٹن بڈز کا استعمال دیگر مقاصد کے لیے بھی کیا جاتا ہے جیسے کہ میک اپ کی ترتیب کے دوران، آئی لائنر کی غلطیاں درست کرنے، نیل پالش سے بچ جانے والی جگہوں کو صاف کرنے، یا گھریلو اشیاء کی صفائی جہاں ہاتھ نہیں پہنچ پاتے، اور حتی کہ آٹ اینڈ کرافٹ کے کاموں میں بھی ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔
وقت کے ساتھ، لوگ اسے کان صاف کرنے کے لیے استعمال کرنے لگے اور یہ سمجھا جانے لگا کہ کاٹن بڈز صرف کان صاف کرنے کے لیے ہی بنے ہیں۔
کاٹن بڈز آپ کے کانوں کے لیے نقصان دہ کیوں ہیں؟
کئی وجوہات ہیں جن کی بنا پر آپ کو اپنے کانوں میں کاٹن بڈز، چابی یا کسی اور چھوٹی چیز کو داخل نہیں کرنا چاہیے۔ اس کی کچھ اہم وجوہات درج زیل ہیں:
دراصل، جو کچھ آپ کان میں میل سمجھ رہے ہوتے ہیں وہ دراصل ایک قدرتی مادہ ہوتا ہے جو جسم سے خارج ہوتا ہے اور کان کی نازک سطح کی حفاظت کرتا ہے، جیسے کہ ایئر ڈرم (گھمبیر پردہ)۔
کان میں نکلنے والی مٹی ‘ائیر ویکس’ بن جاتی ہے، جو کان کو کسی قسم کے نقصان سے بچاتی ہے۔ بعض اوقات، یہ ویکس خود بخود کھانے یا بات کرنے کے دوران کان سے باہر نکل جاتی ہے، جو کہ قدرتی صفائی کا عمل ہے۔
کان میں کاٹن بڈز یا کسی چھوٹی چیز کے استعمال سے کان کی اندرونی سطح کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا آپ کی قوت سماعت متاثر ہو سکتی ہے۔
اگر کان کی اندرونی سطح یا ایئر ڈرم کو نقصان پہنچے تو یہ سننے کی صلاحیت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
کاٹن بڈز کے ذریعے کان صاف کرنے سے ویکس مزید اندر چلا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں کان میں انفیکشن یا دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس بات کا بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے کہ کاٹن بڈ کی روئی کان میں پھنس جائے، جسے نکالنا انتہائی مشکل ہوتا ہے اور یہ اضافی پریشانی کا سبب بن سکتا ہے۔ لہذا، یہ بہتر ہے کہ کان کی صفائی کے لیے قدرتی طریقوں کو ترجیح دی جائے اور کاٹن بڈز کو اس مقصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔