حقیقی دنیا حقیقی باتیں: خلاصہ پارہ نمبر 26

ویب ڈیسک

0

چھبیسواں پارہ: اس میں کل چھ حصے ہیں

1- سورة الأحقاف مکمل

2- سورة محمد مکمل

3- سورة الفتح مکمل

4- سورة الحجرات مکمل

5- سورة ق مکمل

6- سورة الذاريات ابتدائي حصہ

سورہ احقاف میں کئی باتیں مذکور ہیں

1- والدین کے ساتھ حسن سلوک کا بیان ہے

2- حمل کی أقل مدت کا بیان کہ وہ چھ ماہ ہے

3- قوم عاد کی شرارت اور ان پر آنے والے عذاب کا تذکرہ ہے کہ ان پر ایسی ہوا چلی کہ اس نے سب کو تہ و بالا کردیا

4- جنوں کے ایمان لانے اور اپنی قوم میں داعی کی حیثیت سے کام کرنے کا بیان ہے

سورہ محمد میں بہت سی باتیں ہیں

1- جنت کی مثال بیان کی گئی ہے کہ اس میں ایسی نہر ہے کہ جس کا پانی گدلا نہیں ہوتا دودھ کی نہر کہ جس کا نہیں بدلتا شراب کی نہر خالص شہد کی نہراور ہر قسم کے پهل وغیرہ

2- آدمی جب مال پا جاتا ہے یا سرداری اور منصب کا مالک ہوجاتا ہے تو رشتہ کو نہیں نبھاتا ہے

3- الله اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی مخالفت اعمال کی بربادی کا ذریعہ ہے

سورہ فتح کی بعض باتیں یہ ہیں

1- اس سورت میں فتح مبین سے مراد یا تو صلح حدیبیہ ہے یا فتح مکہ مکرمہ جیسا کہ مفسرین کے یہاں اختلاف ہے

2- نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر ایمان لانے اور آپ کی تعظیم و توقیر اور مدد کرنے کا بیان ہے

3- صلح حدیبیہ کے بعض حالات کا بیان

4- نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے خواب کا تذکرہ کہ آپ مسجد حرام کی زیارت کریں گے

5- صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بعض عمدہ صفات کا بیان

سورہ حجرات میں کئی باتیں ہیں

1- نبوت و رسالت کا مقام

2- دو جماعتوں کے درمیان اختلاف کی صورت میں اصلاح کی کوشش اور بغاوت کرنے والی جماعت کے مدمقابل کھڑے ہو نا یہاں تک کہ وہ راہ راست پر آ جائے

3- سماج کو تباہ کرنے والی بعض صفات کا بیان کہ ان سے بچنا چاہئے جیسے غیبت چغلی بدگمانی سخریہ برے القاب سے خطاب وغیرہ

سورہ ق کی چند باتیں یہ ہیں

1- قیامت کا بیان کہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جائے گا

2- قوم نوح أصحاب الرس ثمود عاد فرعون اور اخوان لوط کی تکذیب کا بیان ہے

3- جہنم کی کشادگی اور جنت کی قربت کا تذکرہ ہے

4- آخرت کے میدان میں کس طرح لائے جائیں گے اور مشرکین کو کیسے عذاب شدید میں ڈالا جائے گا اس کا بیان ہے

سورہ ذاریات کے ابتدائی حصے کی بعض باتیں یہ ہیں

1- حساب وكتاب ہوکر رہیگا اس سے مفر نہیں ہے

2- متقیوں کے بعض صفات کا بیان کہ وہ رات میں بہت کم سوتے ہیں سحر کے استغفار کرتے ہیں اور اپنے مالوں میں سائل اور محروم کا حق فراموش نہیں کرتے

3- ابراهيم عليه السلام کے پاس مہمانوں کے آنے اور ان کی ضیافت کا تذکرہ ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.